جرم کس کا تھا کی خطا کس نے
راستے کر دیے جُدا کس نے
تم تو کہتی تھیں میں تمہاری ہوں
پھر یہ باہوں میں لے لیا کس نے
یہ محبت تو فرض تھی مجھ پر
فرض میرا کیا ادا کس نے
بات یہ بھی کبھی کھلے گی ضرور
کی وفا کس نے اور جفا کس نے
جاں کے دشمن مرے بہت سے ہیں
مجھ کو دے دی ہے پھر دعا کس نے