جس دن سے میری زندگی میں تو نہیں رہی
اس دن سے مجھے جینے کی آرزو نہیں رہی
میں ریزہ ریزہ ہو کے بکھر چکاہوں جاناں
اب کون سمیٹے گامجھےجب تو نہیں رہی
رفتہ رفتہ تم بھی ہمیں بھولتے گے
تمیں ٰیاد کرنے کی ہماری بھی خونہیں رہی
میرےاشعار بھی اب مجھے اچھےنہیں لگتے
اب ان میں تیرے پیار کی خوشبو نہیں رہی
ایک ایک کر کے مری ہیں میری ساری حسرتیًں
اب کوئی خوائش کوئی جستجو نہیں رہی