جس نےقید کررکھاہےپیارکی زنجیرسے
وہ کبھی حال نہیں پوچھتا اپنے اسیر سے
کوئی ایسا قابض ہوا ہےدل کی جاگیرپہ
اب وہ جاتا ہی نہیں ریاست کشمیرسے
جب نصیب میں خوشیاں لکھی ہی نہیں
پھر کیوں گلہ کریں ہم کاتب تقدیر سے
اصغر کو بھی غزل سرائی سکھا دو
یہ بات عرض کریں گےروح میر سے
میرےدل میں نفرت کیسےہوسکتی ہے
جب کےمحبت عیاں ہےہر تحریر سے