زخمِ دل بھی سِی کے کچھ حاصل نہ ہو اشکوں کے جام پِی کے کچھ حاصل نہ ہو اُس بے وفا کے لئے مرنا بے کار ہے نہال جی جس کے ساتھ جی کے کچھ حاصل نہ ہو