Add Poetry

جسے ہم کہہ سکیں اپنا کوئی ایسا نہیں ملتا

Poet: موسی By: موسی, Mandi Bahauddin

جسے ہم کہہ سکیں اپنا کوئی ایسا نہیں ملتا
ترے ہم نام ملتے ہیں کوئی تجھ سا نہیں ملتا

محبت کے سفر میں ہیں مسافر ہم مسافر تم
ہمیں منزل نہیں ملتی تمہیں رستہ نہیں ملتا

کسی کی رخصتی کے بعد تنہائی کے عالم میں
غموں کا ساتھ ہوتا ہے کوئی تنہا نہیں ملتا

سمجھ لینا کوئی مقصد ہے اس کی چاپلوسی میں
جھکا کر سر کوئی اخلاص سے اتنا نہیں ملتا

جدھر دیکھو ادھر سچ بولنے والے ہی ملتے ہیں
تعجب ہے کوئی اس دور میں جھوٹا نہیں ملتا

طلب ہے روشنی کی تو جلاؤ خود دیا راہیؔ
بجھانے تشنگی پیاسے کی تو دریا نہیں ملتا

Rate it:
Views: 7
28 Jan, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets