جن کی خا طرعمر گنوائی وہ ہی نکلے ہیں ہرجائی آندھی بارش بادل گرجے سوچ نے پھر سے لی انگڑائی پل دو پل کے کھیل ہیں یہ بھی کس نے ساری عمر نبھائی چلتے چلتے رُک گئے آخر قدموں نے بھی خوب نبھائی