جن کے ساتھ تھے کبھی اپنے راستے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جن کے ساتھ تھے کبھی اپنے راستے
وہ تو چل پڑے سبھی اپنے راستے

میری نظر رکی تو نظر کی حد تک
اور نظاروں میں ڈھل گئے اپنے راستے

وہ سوچ بیٹھے کہ ہم نے جفا کی
یار وفائی کے بھی ہیں اپنے راستے

میں نے کی بھی تو بس حشر بندگی
بَن باسی کو راس آگئے اپنے راستے

خیالوں کے سمندر میں پاغوش ہی لگا کر
اُس مسافت نے پکڑ لیئے اپنے راستے

کچھ دیر تو ہم ساتھ چلے سنتوشؔ
پھر منزلیں ہی مُڑ گئی اپنے راستے

 

Rate it:
Views: 365
06 Feb, 2011