جنونِ شوق اب دکھا رہے ہو
نظر اٹھا دل چھپا رہے ہو
مری وفا کی یہ انتہا ہے
کہ بیج چاہت کے لگا رہے ہو
یہ تیری خاطر دلِ تمنا
یہ ہاتھ اپنوں سے کھا رہے ہو
میں ایک تیری ہی جستجو میں
یہ چاند تارے بھی لا رہے ہو
رہا ہے مشکل اگرچہ جینا
تُجھے پُکارا ہے جا رہے ہو
وہ اک محبت کی کیا نظر تھی
خبر نہیں وشمہ آ رہے ہو