Add Poetry

جو بَھری بَزم میں اوروں سے جُدا لگتا ہے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

جو بَھری بَزم میں اوروں سے جُدا لگتا ہے
اچھا لگتا ہے مگر اہلِ جَفا لگتا ہے

اُس کی ہو جاۓ فقیروں پہ اگر نظرِ کرم
موسمِ دِل کا ہَر اِک پیڑ ہَرا لگتا ہے

کیسے دے گا تُو زمانے کے سوالوں کے جواب
تُو کبھی سوچ اے دِل تیرا وہ کیا لگتا ہے

کوئ بھاۓ نہ تُجھے تو ہے تری آنکھ میں نَقص
آنکھ بہتر ہو تو سب کُچھ ہی بَھلا لگتا ہے

کوئ کیونکر میری کُٹیا کو جَلاۓ گا بَھلا
مُجھے دُشمن میرا اپنا ہی دِیا لگتا ہے

اِس زمانے میں محبت بھی گُناہ ہے شاید
یہ جو سارا ہی جہاں مُجھ سے خَفا لگتا ہے

کیسے کرتے ہیں وہ محبُوب کا شِکوہ باقرؔ
میں تو اِک لفظ بھی بولُوں تو بُرا لگتا ہے

Rate it:
Views: 275
10 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets