Add Poetry

جو تھا دِل میں اُتَر جانے کا لالچ

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

جو تھا دِل میں اُتَر جانے کا لالچ
بنا جاں سے گُزَر جانے لالچ

بَھری محفِل میں کر رُسوا گیا وہ
مُجھے تھا جِس کے گَھر جانے کا لالچ

جو ہیں چہرے پہ اِتنے کیل چھائیاں
نہ کام آیا نِکَھر جانے کا لالچ

کہیں جاں بھی نہ لے جاۓ تُمہاری
تِرا کُہسار پَر جانے کا لالچ

اُسے تھی قَتل کرنے کی تَمنا
مُجھے باہوں میں مَر جانے کا لالچ

مِری کُچھ پیار کر لینے کی پُھرتی
اُسے زُلفیں سَنور جانے کا لالچ

اُسے باقرؔ تھی گھر جانے کی جَلدی
مُجھے کُچھ دِن ٹھہر جانے کا لالچ
 

Rate it:
Views: 236
11 Feb, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets