جو حضرت شیخ فرمائیں محبت
Poet: اشرف علی اشرف By: Faizan, Hyderabadجو حضرت شیخ فرمائیں محبت
سبھی کو خوب سمجھائیں محبت
ضروری تو نہیں ہم زندگی میں
محبت کا ثمر پائیں محبت
مجھے گھیرا ہوا ہے نفرتوں نے
نہ دائیں ہے نہ ہے بائیں محبت
ہمارا مشورہ ہے ہر کسی کو
کہ نفرت بیچ کر لائیں محبت
مجھے ہاتھوں کو ان کے چومنا ہے
وہ خوش ہیں کہ جو جو پائیں محبت
نہیں گر لازمی تو اختیاری
نیا مضمون رکھوائیں محبت
وہ جس کے گال پہ چھوٹا سا تل ہے
اسی لڑکی کو سمجھائیں محبت
زمین و آسماں کو چھان مارا
کہاں سے ڈھونڈ کر لائیں محبت
چلو ہم جا کے دلی میں رہیں اب
اگائیں پیار اور کھائیں محبت
More Love / Romantic Poetry






