جو قریب تھےوہ دور ہو گئےہیں
ہمیںملنے سے مجبور ہو گئے ہیں
میرے پاؤں کےچھالے تو دیکھ
ہم زخموں سے چور چور ہو گئےہیں
جو دلوں میں بغض و حسد پالتے رہے
دیکھو ان کےچہرے بےنور ہو گئےہیں
اس کی حسیں صورت کو دیکھ کر
اس سےمحبت کرنے کو مجبور ہو گئےہیں
ہمیں مٹانےوالےسدا گمنام رہیں گئے
جو لوگ اچھے تھےوہ مشہور ہو گئےہیں