جو لکھتا ہوں جدائی میں سناتا ہوں فسانوں میں

Poet: zaigham jaffery By: zaigham jaffery, Daska

جو لکھتا ہوں جدائی میں سناتا ہوں فسانوں میں
کہ پاگل ہوں دیوانہ ہوں بتاتا ہوں فسانوں میں

اکیلے وہ جو راتوں کو مجھے ملنے کو آتے تھے
نہیں آتے وہ کہتے ہیں میں لاتا ہوں فسانوں میں

میں ان بانہوں میں کب ان کو سلاوں گا حقیقت میں
کہ بانوں میں جنہیں لے کر سلاتا ہوں فسانوں میں

کبھی مَیں نے کھلا جن کو نہیں دیکھا مری جاناں
وہی گیسو تیرے ہاتھوں گھماتا ہوں فسانوں میں

کہا تم نے جسے پتھر اسی دل کو مرے دلبر
حقیقت میں رلاتا ہوں رلاتا ہوں فسانوں میں

Rate it:
Views: 389
06 Jul, 2011