جو میری یاد کو سینے لگا کے روتا ہے
Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachiجو میری یاد کو سینے لگا کے روتا ہے
مرا خیال ہے مجھ کو گنوا کے روتا ہے
اسے تو زعم تھا میں جان دے نہ پاؤں گا
بتاۓ کیوں وہ مجھے آزما کے روتا ہے
بھلا کے لوگ تو اپنوں کو خوش سے رہتے ہیں
یہ میرا دل ہے کہ اس کو بھلا کے روتا ہے
تمام دن جو ہنساتا ہے شہر والوں کو
وہ سارے شہر کو آخر سلا کے روتا ہے
میں کیسے مان لوں اس نے بھلا دیا مجھ کو
جو رات بھر مرے خوابوں میں آ کے روتا ہے
ہے شاید اپنی جفاؤں کا اب اسے احساس
وہ مجھ کو دیکھے تو چہرہ چھپا کے روتا ہے
جو بات بات پہ باقرؔ ہے روٹھتا مجھ سے
کمال ہے وہ مجھے پھر منا کے روتا ہے
More Love / Romantic Poetry






