جواب اس نے مجھے خاموش لہجے سے دیا ہے
وہ مجھے اب تک یاد کرتا ہے یہ اس نے کہہ دیا ہے
تمہاری خوشبو کو بھلا میں کیسے نہ پہچان پاتی
اسی خوشبو کو تو میں نے اپنی پہچان پایا ہے
میں اس کے بنا ادھوری وہ میرے بنا ادھورا
جدا ہو کر ہم نے ایک دوسرے کو اپنا لیا ہے
جاناں اب ہمیں رابطوں کی ضرورت ہی کیا ہے
ہمیں تو آسمانی لمحے نے چھو لیا ہے
لوگوں سے سنا تھا فاصلے دوریاں بڑھاتے ہیں
پر ہمیں تو دوریوں نے اور بھی قریب کر دیا ہے