جھریوں بھرے ھاتھوں سے حنا کیسے ملے

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, AL-KHOBAR

بے رنگ سی بستی میں صبا کیسے ملے
اجڑے ھوئے لوگوں میں وفاء کیسے ملے

وہ دشمن ھوا میرا مگر پاس رہا تھا
سنگدل سے دوعاؤں کی صدا کیسے ملے

رسوائیوں کے سبھی رنگ ہیں مجھ میں سمائے
یوں سرکتے ھوئے آنچل سے حیاء کیسے ملے

پھر شام و سحر وقت کی یوں قید میں گزرے
بند دروازوں سے آزادی کی ھوا کیسے ملے

یوں عمر کی دھلیز پہ تنہا ہی رھے ھم
اب جھریوں بھرے ہاتھوں پہ حنا کیسے ملے

Rate it:
Views: 893
14 Sep, 2013