Add Poetry

جھوٹے کی نشانی کو بس اتنا ہی کافی ہے

Poet: By: ابنِ مفتی سید ایاز مفتی, Houston TX USA

بل بوتے پہ دولت کے پہچان اٹھا لائے
شاعر نما شاعر بھی دیوان اٹھا لائے


جھوٹے کی نشانی کو بس اتنا ہی کافی ہے
ہر بات پہ وہ جاکر قرآن اٹھا لائے

اے "بحر" مقابل میں اک چھوٹی سی کشتی کے
اوقات دکھادی نا ! ، طوفان اٹھا لائے

زائر بھی مزاروں کے دیکھا ہے دھماکوں میں
مرتے ہوئے لوگوں کا سامان اٹھا لائے

کفار سے بھی بدتر جس جا ہو مسلمانی
اِس جا سےتو برکت بھی رحمان اٹھا لائے

قرآن کو سینوں میں کب ہم نے اتارا ہے
رکھنے کو مگر خوشبو جُزدان اٹھالائے

اے میرے وطن مجھ پر احسان کرم تیرا
ہم تیرے توسط سے پہچان اٹھا لائے

سب "ناموں" کے دیوانے تم شعر کے رسیا ہو
کیا سوچ کے تم مجھ سا انجان اٹھا لائے

اصرار پہ جب انکے دل پیش کیا " بولے"
گھر اتنا کہاں سے تم سُنسان اٹھا لائے؟

انداز سخنور سا ، بس نام کا مفتی تھا
سو اس کو بنا کر ہم مہمان اٹھا لائے
 

Rate it:
Views: 142
11 Apr, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets