Add Poetry

جی رہا ہے یہاں بے حساب آدمی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

کتنے چہرے پہ ڈالے نقاب آدمی
جی رہا ہے یہاں بے حساب آدمی

زندگی میں کبھی دوسروں کے لئے
کاش دیکھے کوئی اک تو خواب آدمی

حق کسی کا کسی کی خوشی چھین کر
کیوں سمجھتا ہے کارِ ثواب آدمی

جس کے دم سے ہی ذلت کا دھبہ لگا
آدمی کا ہے یہ انتخاب آدمی

جان دیتا ہے ارضِ وطن کے لئے
اس وطن کا تو ہے لاجواب آدمی

روزِ محشر کھڑا ہے لئے ہاتھ میں
اپنے اعمال کی اک کتاب آدمی

تھا محبت کا پیکر مگر دیکھ لو
بن گیا ہے یہ وشمہ عذاب آدمی

Rate it:
Views: 407
05 Aug, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets