جی چاہتا ہے

Poet: asif javed assi By: آصف جاوید عاصی, paris ( france )

تیرے پاس آوں کہ جی چاہتا ہے
غم دل سناوں کہ جی چاہتا ہے

بہت ہجر میں درد دل سہہ لیا ہے
تمہیں مل بتاوں کہ جی چاہتا ہے

زمانہ ہوا تجهے دیکها نہیں ہے
تمہیں ریکه پاوں کہ جی چاہتا ہے

بہت درد دل عاصی لکهنے لگا ہوں
تجهے بهی سناوں کہ جی چاہتا ہے

Rate it:
Views: 641
29 Aug, 2013
More Love / Romantic Poetry