جیون کے شجر سے جہڑ گیا اِک سال اک پتے کی طرح
میرے شعور کی وسعتوں میں چھوڑ گیا چند لمحے
اِن چند لمحوں میں چند ساعتیں
چند ساعتوں میں تیرا وجود
تیرے وجود کی مہک سے پُرنور سماں
سماں کے خُمار میں ڈگمگاتے قدم
قدموں کی چھاپ میں بیتے ہوئے پل
پل کی آغوش میں خوشیاں ۔ غم
خوشی غموں میں تیری کمی
تیری کمی سے آنکھوں میں نمی۔