حسیں تھا چمن کو بہاروں نے لوٹا

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

حسیں تھا چمن کو بہاروں نے لوٹا
ہمیں یار اپنے ہی پیاروں نے لوٹا

نزاکت ادا وہ کروفر نہیں ہے
حسیں حسن کو اب نظاروں نے لوٹا

امیروں کی مرضی چلی اب نہیں یے
امیروں کو غربت کے ماروں نے لوٹا

خسارے پہ ہوتے خسارے رہے ہیں
حکومت کو ان کے اداروں نے لوٹا

چلی ہی نہیں حکومت تو ان کی
انہیں اپنے امید واروں نے لوٹا

بہا کے گیا لے ہے پانی کا ریلا
زمیں کو ندی کے کناروں نے لوٹا

تجارت میں نقصان الٹا ہوا ہے
نئے روز آئے خساروں نے لوٹا

Rate it:
Views: 781
17 Jan, 2021