حسیں خواب کی بھیانک تعبیر کی مانند
Poet: احسن فیاض By: Ahsin Fayaz, Badinحسیں خواب کی بھیانک تعبیر کی مانند
زندگی اپنی تھی لاوارث جاگیر کی مانند
تیرے حسن کو دے کر لفظوں کا غلاف
غزل و نظم لگے کسی تشہیر کی مانند
کچھ ہاتھ آیا نہ ایک عمر کی فقیری سے
صدیوں ٹھہرا ایک دہلیز پے فقیر کی مانند
ایک شخص کو میں مکمل پڑھ ہی نہ پایا
وہ یوں تھا کسی ادھوری تحریر کی مانند
شبِ ہجر میں آنکھ لگ بھی جاۓ تو
ایک دھیمی آواز سنتا ہوں صریر کی مانند
ہجر کی چادر میں لپٹا ہوا تھا وصل ہمارا
یعنی کوئی ملا تھا ہمیں روٹھی تقدیر کی مانند
More Love / Romantic Poetry






