حسیں خوبصوت پیارا لکھوں گا
نہیں بے وفا تم ہو سہرہ لکھوں گا
خدا نے ملایا ہے کیسے ہمیں پھر
ملاقات کا پھر وسیلہ لکھوں گا
محبت عبادت ہے کرتا رہوں گا
میں کیسے گناہِ کبیرہ لکھوں گا
تعلق نبھاؤ گا میں ساتھ دونگا
نہیں میں کبھی تم کو تنہا لکھوں گا
سمجھتا ہوں میں زندگی کا حصہ ہی
تمہیں کیسے پھر میں اکیلا لکھوں گا
گلابوں کی خوشبو ترے جسم میں ہے
ترے لب کو رخسار غازہ لکھوں گا
نہیں کوئی دیکھا زمانے میں تجھ سا
حسیں چاند سا تیرا چہرہ لکھوں گا
نہیں بات شہزاد سنتا مری اب
سچائی عیاں ہے یہ جھوٹا لکھوں گا