اتنی نایاب تھی خاموش سی چاہت اس کی آج وہ پاس نہیں ہے تو ہے حسرت اس کی اشک گرتے ہیں ان آنکھوں سے تو یو لگتا ہے دل میں جیسے اتر آئی ہے محبت اس کی میں فنا ہو گیا افسوس وہ بدلا بھی نہیں میری چاہت سے بھی اچھی رہی نفرت اس کی