خاموش نگاہیں بولتی ہیں کوئی سمجھتا نہیں
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiخاموش نگاہیں بولتی ہیں کوئی سمجھتا نہیں
یہ اپنی زباں کھولتی ہیں کوئی سمجھتا نہیں
میں اب بھی ان کو چھپائے رکھتا ہوں
حسرتیں کہاں کہاں رولتی ہیں کوئی سمجھتا نہیں
آہیں تو اپنے اثر میں دبی رہی مگر
کبھی کبھی قصہ کھولتی ہیں کوئی سمجھتا نہیں
کناروں سے ٹکرتی موجوں کو غور سے دیکھو
کتنا لہریں ڈولتی ہیں کوئی سمجھتا نہیں
میں اپنی خفائی میں ہوں مگر وہ ہرجائیاں
طیش تمام تولتی ہیں کوئی سمجھتا نہیں
اپنی خوش مزاجی سے ہی خود کو بہلاؤ
یہ رونقیں موقتی ہیں کوئی سمجھتا نہیں
More Love / Romantic Poetry






