خاک کہ پتلے ہیں خاکسار ہیں ہم
اسےخبر نہیں جس کہ پرستارہیں ہم
اس نے میری محبت کبھی آزمائی نہیں
وگرنہ ہر امتحاں کہ لیے تیار ہیں ہم
اس سے پیارکرنے کی خطا کی ہے
اس بات کہ لیے سزاوار ہیں ہم
حکیم لقمان کہ پاس جس کا علاج نہیں
محبت جیسے مرض میں گرفتارہیں ہم
وہ تو اصغر کہ پیار کی قدر نہیں کرتے
زمانہ جانتا ہے کہ آدمی وفادارہیں ہم