خاک ہوجانا ،چاہے مر جانا
وعدہ کرکے نہ پر ،مکر جانا
جس طرف پگڑیاں اچھلتی ہوں
بھول کر بھی نہ تم ادھر جانا
آفتیں، مشکلیں تو آئیں گی
ایسے حالات سے نہ ڈر جانا
بعد میں کیا ملے گا پچھتا کے
وقت سے پہلے ہی سدھر جانا
ہو کے آزاد اپنے گلشن سے
خوشبوؤں کی طرح بکھر جانا
اپنے خالق کا لے کے نام انور
پر خطر راہ سے گزر جانا