خبر کیا برا یا بھلا کر رہی ہوں
کہ شعروسخن سے وفا کر رہی ہوں
نماز محبت قضا جو ہوئی تھی
تیرے عشق میں وہ ادا کر رہی ہوں
مرے کام کو خاک سمجھے زمانہ
میں خود بے خبر ہوں یہ کیا کر رہی ہوں
زمانے کی نظروں میں اگرچہ بری ہوں
میں اپنی طرف سے بجا کر رہی ہوں
جفا کی جو تو نے تو مڑ کر نہ دیکھا ۔
میں پھر بھی ترا سامنا کر رہی ہوں