خبر کیا تھی یوں بھی ملاقات ہو گی

Poet: شفق By: Shafaq, Lahore

خبر کیا تھی یوں بھی ملاقات ہو گی
بن کر اجنبی ہماری پہچان ہو گی
پہروں جس سے بات ہوتی تھی
آج ذرا سی بات کے لیئے
الفاظ کی تلاش ہو گی
سامنے بیٹھ کر بھی وہ
مجھ سے دور ہو گا
دیکھنے کے لیئے بھی اس کو
کسی بہانے کی تلاش ہو گی
کیا معلوم تھا یوں بھی ہو گا
زندگی تھی کل تک جس کے ساتھ حسین تر
آج اس کے بغیر ویران ہو گی
تھا کبھی جس پر اختیار میرا
آج اس کی حق دار کوئی اور ہو گی

Rate it:
Views: 632
06 Jun, 2020