کل رات اک خواب میں نے دیکھا
آگ کے اندر آب میں نے دیکھا
ڈھل گئیں سب تاریکیاں پرانی
محبت کا آفتاب میں نے دیکھا
مجھ سے خوش تھا میرا ہم سفر
خود کو کامیاب میں نے دیکھا
میں اس سے ملنے کو بے چین تھا
اس کو بے تاب میں نے دیکھا
کاش یہ حقیقت بن جائے کبھی عزیز
کل رات جو خواب میں نے دیکھا