خواب یہ میرا اک روز کوئی خواب نہ ہو گا
زندگی میں میری تو ہو گا کوئی گلاب نہ ہو گا
سمٹ جائیں گے فاصلے اتنے میرے صنم
زندگی میں ہماری پھر کوئی سراب نہ ہو گا
ملن ہو گا کس روز تیرے ساتھ میرا صنم
میری خوشی کا اس روز کوئی حساب نہ ہو گا
ٹوٹ جائے گا میرا دل جس روز صنم
ہوں گے ویران دریا ان میں کوئی آب نہ ہو گا
جس روز وہ روٹھ گئے شاکر
اس دن پھولوں پہ کوئی شباب نہ ہو گا