خواہش

Poet: Wasi Shah By: Waheed Ahmad, faisalabad

باندھ لیں ہاتھ پہ سینے پہ سجالیں تم کو
جی میں آتا ہے کہ تعویز بنالیں تم کو

پھر تمہیں روز سنواریں تمہیں بڑھتا دیکھیں
کیوں نہ آنگن میں چنبیلی سا لگا لیں تم کو

کبھی خوابوں کی طرح آنکھ کے پردے میں رہو
کبھی دھڑکن کی طرح دل میں بسا لیں تم کو

کیا عجب خواہشیں اٹھتی ہیں ہمارے دل میں
کر کے منا سا ہواؤں میں اچھالیں تم کو

اس قدر ٹوٹ کے تم پہ ہمیں پیار آتا ہے
اپنی بانہوں میں بھریں مار ہی ڈالیں تم کو

Rate it:
Views: 590
19 Nov, 2009