لوگ کہتے ہیں پاگل شاعر کیا کیا لکھتا ہے
جنون عشق میں عاشقوں کا مقام لکھتا ہے
چھائی رہتی ہے ہر پل بے خودی سی طاری
ایسے عالم میں نہ جانے کیا کیا لکھتا ہے
جیون بھر کے ارمانوں کو یکجا کر کے
کبھی شعروں میں ڈھالتا ہے اور نظم لکھتا ہے
اداس لمحوں کی بیتی یادوں کو یاد کر کے
خون جگر کی روشنائی سے کبھی شام لکھتا ہے
شام تنہائی ہو، شام جدائی ہو یا ہو شام تمنائی
ایسی ہر شام ہاں ہر شام اُسی کے نام لکھتا ہے
کچھ حسیں لمحے جو گزارے تھے ساتھ اُس کے
ایسے خوبصورت لمحوں کو بھی خواب لکھتا ہے