خون کے آنسو !!!

Poet: Asad By: Asad, mpk

پھر تیرے غم ہیں کہ ستانے چلے ھیں
دل کو خون کے آنسو رلانے چلے ھیں

آہ!!! کتنے چالاک ہیں تیرے شہر والے
کہ تیرا بدلا ھم سے چکانے چلے ھیں

اچھا ھم گزرے تھے آہ ! گلی سے تیرے
کہ خون مین اپنے تر! تر نہانے چلے ھیں

اس دل پر دانستہ کوئی دباؤ نہ ڈالو
کہ ھم پہلے سے ھی گھبرانے چلے ھیں

چلو جلد پہنچو یار در پر ان کے
کہ سنا ھے وہ محبتیں اپنی لٹانے چلے ھیں

گئے گزرے دنوں سے بھلا ھم کو کیا لینا۔؟
اسد کیوں دور ماضی اب دھرانے چلے ھیں

Rate it:
Views: 464
11 Apr, 2019