Add Poetry

خیال الجھ کر رہ گئے

Poet: Santosh Kumar Gomani By: Santosh Kumar Gomani, Tharparkar @ Mithi

خیال الجھ کر رہ گئے قضاؤں کی ضد میں
جیسے خزاں کے پتے تھے فضاؤں کی ضد میں

وہ آن و انداز مسافر چلتے چلتے رک گیا
شاید ایمان آگیا ہے نگاہوں کی ضد میں

جو لکیروں میں نہیں وہ تقدیروں میں کہاں
پھر بھی ہاتھ رہے یوں دعاؤں کی ضد میں

ان اندھیروں کو روشنائی کا بھی کیا پتہ
وہ ستارہ سمٹ گیا آج رداؤں کی ضد میں

آؤ کہ کبھی اس دیئے کا مقدر دیکھیں
کسی نے جلا کے رکھدیا ہواؤں کی ضد میں

ہماری خطا بھی یہ کہ خطا ہوگئی سنتوش
انجانے میں دل آگیا خطاؤں کی ضد میں

Rate it:
Views: 402
08 Aug, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets