Add Poetry

خیال پر آشوُب رہیں وہ عمدگی آویزاں نہیں ہوئی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

خیال پر آشوُب رہیں وہ عمدگی آویزاں نہیں ہوئی
دل کے قرار نے کہدیا سرکشی آویزاں نہیں ہوئی

بہاروں میں بھی سبھی پتے سُرخ ہوکر گر گئے
اچھا ہوا پت جھڑ پہ خفگی آویزاں نہیں ہوئی

نظاروں کو میں نے نشیب و فراز کی نظر سے دیکھا
دھندلے تھے عکس سارے زندگی آویزاں نہیں ہوئی

قرض کی ادائگی میں عرق بھی پی گئے مشتاق
کہتے ہیں فریبی کہ، دیوانگی آویزاں نہیں ہوئی

صداؤں کے دہراؤ پہ اکثر فضول ہے گرجنا
ابھی تو انصاف کی تروتازگی آویزاں نہیں ہوئی

مقدس چوکھٹوں سے کبھی دعائے توبہ نہ ملی
تبھی تو میری فرض بندگی آویزاں نہیں ہوئی

 

Rate it:
Views: 239
19 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets