دال میں جو کالا پے جی

Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birmingham

دال میں جو کالا ہے
وہ گرم مسالہ ہےجی

ایک پل کی خبر نہیں
منصوبہ سوسالاہےجی

آستین کہ سانپوں کونہ چھیڑو
انہیں بڑی مشکل سےپالاہےجی

سچے کی جیت ہوتی ہے
جھوٹےکا منہ کالا ہےجی

ہمیں پیارسےجپھی پانا
دل پہ جدائی کا چھالاہےجی

پہلی بار دل ادھار دیا ہے
الله اس کارکھوالا ہے جی

Rate it:
Views: 414
18 Nov, 2013