درد کو دل کے نہاں خانے میں آبادکیا
تیری چاہت میں دل شاد کو ناشاد کیا
ڈوب کر عشق میں لکھنے کے صلے میں ہم نے
گوہرِ دل کو تیرے عشق میں برباد کیا
ہایے اے عشق تیری راہ میں ہم نے کیونکہ
حسرتِ دید سے ہر خو ا ب کو نوشاد کیا
تیری خاطر اے محبت سرِ بازار کھبی
ورثہ نیلام تیری راہ میں اجداد کیا
منتظر ہی اس عمر،رواں میں وشمہ
رات دن تجھ کو میری جان فقط یاد کیا