درشہوار

Poet: درشہوار By: Suhaira Hassan, Attock

ایک تھی درشہوار
اب وہ مر گئ ہے شاید
اسکے ناصحوں کو بتلا آؤ
وہ جو تشنگی تھی زرا زرا
اب وہ گھٹ گئی ہے شاید
دشمنوں کو نوید دو
چارہ گر کو خبر کرو
وہ جو بھٹکتی پھرتی تھی جگہ جگہ
اب کے دفنا دی گئی ہے شاید
 

Rate it:
Views: 444
14 Aug, 2018
More Love / Romantic Poetry