دعاؤں میں اثر آرہا ہے دیڑے دیڑے
یار آتا ہوا نظر آرہا ہے دیڑے دیڑے
منزل پہ اب پہنچ جاؤنگا میں یقینا
میرا راہنما ، رہنر آرہا ہے دیڑے دیڑے
طبیعت میں کچھ سکون محسوس کر رہا ہوں
لوٹ کر بے خبر آرہا ہے دیڑے دیڑے
اب نہ ستا پاؤگے تُم مجھے اہلِ شہر والوں
میرا باقدر، دلبر آرہا ہے دیڑے دیڑے
نہالؔ جی محبتوں کا کیا خوب اثر ہوا ہے
کہ سخن نگاری کا ہنر آرہا ہے دیڑے دیڑے