محبت کے اس جہاں میں
کوئی جاہ ایسی نہیں کہیں
تیری مُورت رکھی نہ ہو جہاں
کوئی راہ ایسی نہیں کہیں
میری پلک بچھی نہ ہو جہاں
محبت کے اس جہاں میں
تیری یاد کا مور ہے رقص میں
تیرا حُسن چاند کے عکس میں
محبت کے اس جہاں میں
رنگ بھی ہے گلاب بھی ہے
حُسن بھی ہے شباب بھی ہے
کلیوں پہ اُجلا نکھار بھی ہے
گُلوں پہ آئی بہار بھی ہے
محبت کے اس جہاں میں
نہ فنا ہے میرے پیار کی
نہ انا ہے میرے وقار کی
محبت کے اس جہاں میں
اپنے جہاں سے آؤ تم
اس جہاں کو بساؤ تم
تمہارے آنے سے اے حسین
زندہ ہو گی زندگی
محبت کے اس جہاں میں