دل اٹھا ہے پکار تجھے دیکھنے کے بعد
رہتا ہوں بے قرارتجھے دیکھنے کے بعد
ملتی نہیں مثال تیرے حسن و شباب کی
چاند تارے ہوئے نثار تجھے دیکھنے کے بعد
ہر سو مہک ہے باغباں کو ناز ہے
آیا کلیوں میں نکھار تجھے دیکھنے کے بعد
دن رات نہ تھی فرصت محنت سے مجھے
بھول گئے ہیں کاروبار تجھے دیکھنے کے بعد
وصل کی گھڑی تو ملتی ہے نصیب سے
چبھتے ہیں ہجر کے خار تجھے دیکھنے کے بعد
میرے بس کی بات نہیں ہے محبت کا اصول
ہو گئی ہی تجھ سے یار تجھے دیکھنے کے بعد