Add Poetry

دل برداشتہ تھے کہ کبھی فوقیت نہیں ملی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

دل برداشتہ تھے کہ کبھی فوقیت نہیں ملی
اچھا ہوا ایک غریب کو یہ غلاظت نہیں ملی

تحسین دیتے ہیں تیرے حسُن کو آج بھی
لیکن بدنصیب ہیں جنہیں تیری قربت نہیں ملی

چاہتوں میں بھٹکتے تو ناسوُر ہوگئے لوگ
بے حوصلوں کو کہنے کی بس ہمت نہیں ملی

روکھا چھوڑدیا اپنے قیاس کو بھی اتنا کہ
ایک بدنام شخص کو کوئی شہرت نہیں ملی

آج بھی ہم اپنے آپ سے مخفی رہتے ہیں
کون کہتا ہے ہمیں کوئی خلوت نہیں ملی

پوچھ بھی لیتے اپنی گمنامی کا قصہ سنتوش
مگر ہمیں خود لیئے کبھی فرصت نہیں ملی

 

Rate it:
Views: 335
06 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets