دل تجھ پہ اعتبار کرتا ہے
تیرے آنے کا انتظار کرتا ہے
کھو نہ جائےتوزمانے کی گردش میں
یہ سوچ سوچ کربہت ڈرتا ہے
دیکھنے والے ہمیں پاگل کہتے ہیں
تو جب ان آنکھوں سے گزرتا ہے
کٹی ہے رات تیرے خوابوں میں
تیری سوچوں میں یہ دن ڈھلتا ہے
تیری کمی محسوس کرتے ہیں
ہر پھول اب ہمیں خار لگتا ہے