دل دریا نہیں سمندر ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreدل دریا نہیں سمندر ہے کبھی اس سمندر میں اتر کر دیکھو
پرنم نگاہوں کے ہحر میں ڈولتے بھنور میں سفر کر دیکھو
عشق کیا ہے تلاطم خیز موجوں سے پوچھو زندگی کیا ہے
کہ اس بے نام ساکت زندگی کو عشق کی ہم سفر کر دیکھو
دل میں سچی لگن کا جذبہ پیدا کرو اور اسے پانے کی خاطر
بحر عشق میں اترو کبھی بپھری موجوں سے لڑ کر دیکھو
سمندر کی لہروں کے تصادم سے اٹھتی طغیانیوں کا منظر
نہیں دیکھا، تو یہ دلنشیں منظر کبھی بھر کر نظر دیکھو
گہرے سمندر کی طغیانیوں کے دھندلکوں میں پنہاں راز کو
سمندر سی گہری نگاہوں سے دیکھو اور نظر کا اثر دیکھو
More Love / Romantic Poetry







