دل سے اٹھتے ہوئے آج تم بھی شرارے دیکھو
سامنے آکر یہ تماشا میرے پیارے دیکھو
تم نے دیکھی نہیں منتظر کی کیفیت جاناں
اپنے قدموں میں اور میری آنکھوں کے کنارے دیکھو
دل میں ہوتی نہیں روشن اب کوئی اور شمع
تیری صورت کے ہیں پیاسے سب چاند ستارے دیکھو
اب ناممکن ہے کسی غم کا ہراساں کرنا
میں کب کا کھڑا ہوں موت کے کنارے دیکھو
اب یہی صورت ہے میرا درد مٹانے والی
ہاتھ پکڑو اور مرض ہمارے دیکھو