وقت تو بہر گزر ہی جاتا ھے مگر یہ دھڑکن کم بخت تیرا ہی ذکر کرتی ھے میں نaaaaaa;ے جس کو چاہا تھا شدت سے اُس کا نام تو میری لکیروں میں لکھا نہ تھا میں اُداس پنچھی اُسکی چاہت میں دیوانہ میری آنکھوں میں اپنا عکس اُس نے دیکھا ہی نہ تھا