رنگ کو رنگ سے رنگ ڈالا توں نے
حسن شباب کو ملنگ بنا ڈالا توں نے
تیری اوڑھ ہی کھیچا چلا جارہا ہے
دل کو مسکن یار بنا ڈالا توں نے
تیری راہوں میں دید کی کسک لئے
آنکھوں کو دید کا بھکاری بنا ڈالا توں نے
شب و روز بھر رہا ہے تیرے عشق کا خمار
مجھے پتھر سے انسان بنا ڈالا توں نے
شرف بخشا ہے مجھے میری محبت کو اپنا کر
بنجر زمین دل کو گلستاں بنا ڈالا توں نے
میری آوارگی عبادت میں بدلنے لگی ہے
دل منکر کو مسلماں بنا ڈالا توں نے
مجھے کہہ کر میری جان ہو تم جاناں
مجھے مجھ ہی سےبیگانہ کر ڈالا توں نے