دل میرا بن کے آئینہ ٹوٹا
تیری محفل میں بارہا ٹوٹا
خواب دیکھا ہو جیسے کوئی حسیں
یوں محبت کا سلسلہ ٹوٹا
کرچیاں آنسو بن کے بہتی ہیں
میرے اندر سے جانے کیا ٹوٹا
میرا دامن خدا نے تھام لیا
جب کبھی میرا حوصلہ ٹوٹا
بات بگڑی نہیں تھی اس حد تک
ان سے کیوں میرا رابطہ ٹوٹا