دل مں اندیشہءِ رسوائی لئے
تنہائی ہی تنہائی لئے
کس سمت چل رہی ہوں میں
تیری حسرت میں ڈھل رہی ہوں میں
چاند سورج بھی دیکھتے ہیں مجھے
پھول کلیاں ہیں میری بانہوں میں
پھر بھی میں تیری راہوں میں
بھٹک رہی ہوں ڈگر ڈگر تنہا
گر ہو ممکن سمیٹ لے آ کر
بکھر رہی ہوں اِدھر اُدھر تنہا !
وشمہ خان وشمہ